کانپور،19جنوری(ایجنسی) مرکزی انسانی وسائل کی ترقی کے وزیر رام شنکر کٹھیریا Ram Shankar Katheria کا کہنا ہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ یونیورسٹی اقلیتی ادارے نہیں ہیں اور ان میں اقلیتوں کو خاص سہولیات دے کر دلتوں، پسماندہ اور دیگر قوموں کے طالب علموں کا حق مارا جا رہا ہے.
بی جے پی کے ایک پروگرام میں حصہ لینے یہاں آئے کٹھیریا نے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اور جامعہ ملیہ یونیورسٹی اقلیتی ادارے نہیں ہیں تو پھر انہیں اقلیتی ادارے کا درجہ کیوں ملا ہوا ہے. انہوں نے کہا کہ فی الحال یہ معاملہ عدالت میں زیر غور ہے اور حکومت اس بارے میں مضبوطی سے عدالت میں اپنا موقف رکھے گی.
text-align: start;">انہوں نے کہا کہ خود کو دلتوں اور پسماندہ طبقات کا لیڈر کہنے والی بی ایس پی سربراہ مایاوتی کو اس معاملے پر بی جے پی کا ساتھ دینا چاہئے کیونکہ ان دونوں اداروں میں دلتوں اور پسماندہ طبقات کا حق مارا جا رہا ہے. اگرچہ ریاست میں اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں دلت ووٹروں پر مایاوتی کے اثرات ہونے سے قطعی انکار کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ دلت ووٹر بی ایس پی کی جاگیر نہیں ہے. بی ایس پی نے بہت دن دلتوں کو بہکایا، ڈرایا اور ان کا ووٹ لیا لیکن اب وہ جاگ گیا ہے اور جان گیا ہے کہ صرف بی جے پی ہی مرکز اور اتر پردیش میں اس کا بھلا کر سکتی ہے.
انہوں نے دعوی کیا کہ 2017 کے اسمبلی انتخابات میں اتر پردیش میں بی جے پی کی ہی حکومت بنے گی.